2 1 0 |
اسلام آباد … چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ کراچی کی صورتحال بد سے بدترین اور گمبھیر ہوتی جارہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ ٹیم کے کپتان بنیں، رینجرز ان کے کنٹرول میں ہوگی، ڈی جی رینجرز آپریشن کیلئے تیار ہیں، مگر کوئی یہ نہ کہے کہ یہ میرا ہے یہ پرایا، حالات یہی رہے تو کراچی میں کئی اور سنجیدہ معاملات سر پر منڈلا رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فری ہینڈ دیئے بغیر معاملات درست نہیں ہوسکتے، مسئلہ تبھی حل ہوگا جب اس میں سیاست آڑے نہیں آئے گی ، سیاسی عینک اتار کر مسئلے پر توجہ دینا ہوگی ، بھتا خور اور ٹارگٹ کلرز شناخت کئے جاچکے ہیں ان کی اکثریت سیاسی وابستگی رکھتی ہے، ضرورت صرف ان کے خلاف کارروائی کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی میں امن و امان سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کراچی کی صورتحال بد سے بدترین کی طرف بڑھتی جارہی ہے، صورتحال میں بہتری لانا مشکل ضرور لیکن نا ممکن نہیں، حالات کی بہتری کیلیے شفافیت اور پختہ سیاست کی ضرورت ہے، کراچی کی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے ایمانداری کی ضرورت ہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ امن و امان قائم کرنا صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے، ایم کیو ایم سندھ کی دوسری بڑی جماعت ہے، ابھی وہ اپوزیشن میں ہے تاہم کراچی میں ان کا سب سے بڑا مینڈیٹ ہے، سیاسی عینک اتار کر کراچی پر توجہ دی جائے، وزیر اعلیٰ سندھ کو کہا ہے کہ آپ ٹیم کپتان بنیں، ہم ٹیم بنا کر دیتے ہیں، میں وفاق کی طرف سے وزیر اعلیٰ سندھ کو مدد کی یقین دہانی کراتا ہوں، کراچی میں بھتا خوروں اور مجرموں کی سیاسی وابستگیاں ہیں، ہول اسکیل آپریشن کی نہیں ٹارگٹڈ آپرپشن کی ضرورت ہے، ملک میں جلد حالات بہتر ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر صورتحال پر کچھ نا کیا تو کراچی پر سنگین خطرات منڈلا رہے ہیں، کراچی کی صورتحال پر ہم ایک آوٴٹر کمیٹی بنانا چاہتے ہیں، جلد کراچی کی صورتحال پر کابینہ کا اجلاس بلائیں گے، چاہتے ہیں کہ وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں وزیر اعلیٰ، گورنر سندھ اور ایجنسیز کے لوگ بھی ہوں، کراچی میں رینجرز اور ایجنسیوں کو فری ہینڈ دینا چاہئے، اگر شہر میں امن قائم کرنا ہے تو سیاسی مداخلت بند ہونی چاہئے، کارروائی سے پہلے پیرا میٹرز طے کرنے ہوں گے، کراچی سے متعلق ایک مفصل رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ کے سامنے رکھیں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے موٴقف کی حمایت کرتا ہوں کہ امن قائم کرنے کیلئے اب کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا، کراچی میں فوج بلانے پر نا حمایت کرتا ہوں نا کھل کر مخالفت، کراچی کے معاملات کو ٹھنڈے طریقے سے حل کرنا ہے، فوج کو طلب کرنے کیلئے صوبائی حکومت کو آن بورڈ لینا ہوگا، حکومت سندھ کیلئے بہت بڑا امتحان ہے، فوج مختلف محاذوں پر لڑ رہی ہے، فوج کو کراچی کے گلی کوچوں میں نہیں لانا چاہئے، ہم آخری الفاظ صوبائی حکومت کو دینا چاہتے ہیں۔
|
|