|
واشنگٹن… امریکاکے دارالحکومت واشنگٹن میں بحریہ کے ہیڈکوارٹر پر حملے میں ایک حملہ آورسمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے۔حملہ آور نیوی کے دفاتر میں ایک آئی ٹی کمپنی کی جانب سے نئی مشینوں کی تنصیبات کا پرائیویٹ کانٹریکٹر تھا۔ پیر کی صبح مقامی وقت سواآٹھ بجے کے قریب نیول سی سسٹمز کمانڈ کے ہیڈ کوارٹرکے کیفے ٹیریا کی چوتھی منزل پر اچانک فائرنگ سنائی دی۔ واقعے کے چند منٹ بعد ہی فورسزنے عمارت کے اندرسرچ آپریشن شروع کردیا۔ پولیس اورایف بی آئی نے بھی کارروائی میں حصہ لیا۔ ہیلی کاپٹرکے ذریعے انسداددہشت گردی ٹیم عمارت کے اندرداخل ہوئی۔اس دوران حملہ آوروں کی فائرنگ سے بارہ افرادہلاک ہوگئے جبکہ جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آوربھی ماراگیا۔ مارے جانے والے حملہ آور کی شناخت ایرون ایلکسزکے نام سے ہوئی ہے۔ٹیکساس کا رہائشی 34سالہ ایرون امریکی نیوی میں کام کرتا تھا لیکن اپنے ہی فلیٹ میں فائرنگ کرنیکے الزام میں دو سال پہلے نیوی سے نکالا جا چکا تھا۔ آج کل ایرون سویلین کنٹریکٹر کے طور پر کام کر رہا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے آپریشنل ہیڈکوارٹرمیں داخل ہونے کیلئے ممکنہ طورپرکسی اہلکارکاشناختی کارڈاستعمال کیا۔ فائرنگ کا سبب تاحال معلوم نہیں ہوسکا ہے اور فی الحال اسے دہشت گرد حملہ بھی قرار نہیں دیا جا سکتا۔حملہ آور کا مقصد کیا تھا، اور اس کی مدد کس نے کی، ان سوالوں کے جواب تلاش کرنے کے لیے تحقیقات ایف بی آئی کے سپرد کر دی گئی ہیں۔صدر اوباما نے واقعے کوبزدلانہ کارروائی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اب امریکی فوجیوں کو اپنی ہی سرزمین پر حملوں کا سامنا ہے، وجہ کچھ بھی ہو، ایسا ہونا نہیں چاہیے۔ صدر اوباما کے احکامات پر اس واقعے میں مارے جانے والے امریکیوں کے اہلِ خانہ سے اظہارِ افسوس کے لیے جمعے تک واشنگٹن ڈی سی میں سرکاری عمارات پر امریکی پرچم سرنگوں رہے گا۔ |
|